دادو میں محکمہ تعلیم کا بڑا کریک ڈاؤن، 390 گھوسٹ ملازمین کے خلاف سخت کارروائی، 103 اساتذہ برطرف، 287 سے تنخواہیں واپس لینے کا فیصلہ
دادو: محکمہ تعلیم دادو نے 2019 سے 2023 تک غیر حاضر رہنے والے 390 گھوسٹ اساتذہ اور نان ٹیچنگ ملازمین کے خلاف سخت ایکشن لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، اس کارروائی میں 103 گھوسٹ اساتذہ کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے جبکہ 287 ملازمین سے غیرحاضری کے دوران وصول کی گئی تنخواہیں واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ تعلیم نے ان گھوسٹ اساتذہ کو ایک سے تین سال تک انکریمینٹ کی سزا بھی دی ہے۔ یہ کارروائی وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ کے احکامات پر عمل میں لائی گئی۔ محکمہ تعلیم نے اس کارروائی کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں سابقہ چیف مانیٹرنگ افسر غلام فاطمہ، ڈی او سیکنڈری محمد موسی کھوکھر، اور ڈی ای او پرائمری لیاقت نائچ شامل تھے۔ کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر گھوسٹ اساتذہ کے خلاف ایکشن لیا گیا۔ سماع نیوز نے محکمہ تعلیم کی کارروائی کے تمام دستاویزات حاصل کر لیے ہیں، جن کے مطابق یہ آپریشن مستقبل میں مزید کارروائیوں کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔