کراچی(اسٹاف رپورٹر ) دریائے سندھ کے پانی پر ڈاکے اور سودے بازی کے خلاف سندھو دریا بچاؤ تحریک کی جانب سے کل کراچی ملیر پریس کلب سے ٹھٹہ اور 19 اکتوبر کو ٹھٹے سے بدین تک بیداری مارچ کیا جائے گا جس کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں۔ اپنے جاری بیان سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے صدر سید زین شاہ نے کہا ہے کہ سندھو ندی جو ہزاروں سالوں سے بہہ رہی ہے اس پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے اور سودا کیا گیا ہے، آصف زرداری اور پیپلز پارٹی نے احتساب کے عمل سے بچنے اور اپنے اقتدار کو بچانے کے لئیے سندھو دریا کا سودا کیا ہے، انہوں نے کہا کہ آدھے سے زیادہ سندھو دریا کے پانی کا سودا کر کے چولستان اور گریٹر تھل کینال بنایا جا رہا ہے جس سے 36 لاکھ ایکڑ کے لگھ بھگ بہاول نگر اور اس کے گردونواح میں زمینیں آباد کی جائیں گی جس کی مالکی سول ملٹری بیوروکریسی کے پاس ہو گی۔ سید زین شاہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سندھ کے ساتھ بہت بڑا ظلم کر رہی ہے اور اسمبلی میمبران اقتدار کے نشے میں خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کو سندھو ندی کے خلاف ہونے والی سازشوں کو روکنا ہو گا۔ ہم سندھو دریا بچاؤ کیمٹی کے پلیٹ فارم سے 18 اور 19 اکتوبر کو کراچی سے ٹھٹہ اور ٹھٹے سے بدین تک عوامی رابطہ مہم شروع کر رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ ہم سندھ کے عوام سے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ وہ بیداری مارچ میں شامل ہوکر اس سازش کو ناکام بنائیں۔