دادو/سیہون(پروان ڈیسک) پچاس سال قبل پنجاب سے اغوا ہونے والی خاتون 10 بچوں کی ماں بننے کے بعد 65 سال کی عمر میں اپنی باقی ماندہ بچی اکلوتی بچھڑی بھن سے مل گئی اغوا کی المناک داستان نے سب کو اشکبار کر دیا
سیہون کے علاقے بھان سیدآباد میں 65 سالہ خاتون شریفاں کھرل، جو 50 سال قبل پنجاب کے علاقے ننکانہ صاحب سے اغوا ہوئی تھیں، اپنے بچھڑے خاندان سے مل گئیں۔ شریفاں نے بتایا کہ انہیں 21 سال کی عمر میں اغوا کاروں نے اغوا کیا اور سندھ کے اندر صرف 3 ہزار روپے میں فروخت کر دیا۔ اغوا کے بعد انہیں سندھ کے مختلف اضلاع میں بار بار فروخت کیا گیا۔ آخر کار بھان سید آباد کے رہائشی رمضان بگھیو نے انہیں خرید کر ان سے نکاح کر لیا۔ شریفاں نے بتایا کہ علاقے کے نیک دل شخص ایاز بگھیو کی مدد سے وہ 50 سال بعد اپنے خاندان سے ملنے میں کامیاب ہوئیں۔ اپنے بچھڑے خاندان سے ملنے پر شریفاں خوشی سے پھولے نہیں سما رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ والدین اور دیگر بہن بھائی طویل جدائی کے دوران انتقال کر چکے ہیں، اور اب صرف وہ اور ان کی بھن امیران ہی رہ گئی ہیں۔ بچھڑی بھنوں کی ملاقات پر دونوں بہنیں جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔ بھن امیران نے بتایا کہ والد نے شریفاں کی تلاش میں گھر کے تمام زیورات تک بیچ دیے، مگر وہ نہ مل سکیں۔ اس خوشی کے موقع پر گھر میں مٹھائی اور میٹھی ڈشز کا اہتمام کیا گیا۔